بے شک آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں اور دن اور رات کی گردش میں عقل سلیم والوں کے لیے اللہ کی قدرت کی نشانیاں ہیں۔
یہ وہ لوگ ہیں جو کھڑے۔بیٹھے اور کروٹوں پربھی اللہ کو یاد کرتے رہتے ہیں اور آسمانوں اور زمیں کی تخلیق میں فکر کرتے رہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب! تو نے یہ سب کچھ بے حکمت اور بے تدبیر نہیں بنایا۔۔۔۔۔
اور
اے ہمارے رب! ہم نے ایک ندادینے والے کو سنا جو ایمان کی ندا دے رہا تھا(مراد نبی کریم ﷺ) کہ لوگو! اپنے رب پر ایمان لاوُ تو ہم ایمان لیے آئے۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ سورۃ عمران۔آیات ۱۹۰ تا ۱۹۴ سے انتساب
کیا علامہ اقبال ان لوگوں میں سے ہیں جو یہ عقل سلیم رکھتے تھے؟فیصلہ آپ پر ہے!
فرمایا
عشق سی پیدا نوائے زندگی میں زیر وبم(عروج وزوال)
عشق سے مٹی کی تصویروں (انسان) میں سوزِ دم بدم(جینے کی روح)
آدمی کے ریشے ریشے میں سما جاتا ہے عشق
شاخِِ گل پہ جس طرح بادِ سحرگاہی کا نم( پھولوں پر صبح کی شبنم)
اور
مردِ خدا کاعمل عشق سے صاحبِ فروغ
عشق ہے اصل حیات،موت ہے اس پر حرام(اللہ کی ذات ہمیشہ قائم رہنے والی ہے)
تندوسبک سیر ہے گرچہ زمانے کی رو( زمانے کی گردش تیز ہے)
عشق خود ایک سیل (طوفان) ہے،سیل کو لیتا ہے تھام
عشق کی تقویم میں عصررواں کے سوا
اور زمانے بھی ہیں جن کا نہیں کوئی نام!( گلیکسی میں جو دنیا آباد ہیں جن کا کوئی شمار اور علم نہیں)
عشق دمِ جبریل،عشق دلِ مصطفیٰﷺ(دل رسولِ کریم جو اللہ کی اطاعت سے منور تھا)
عشق خدا کا رسول،عشق خدا کا کلام۔۔۔
بالِ جبریل
یہ وہ لوگ ہیں جو کھڑے۔بیٹھے اور کروٹوں پربھی اللہ کو یاد کرتے رہتے ہیں اور آسمانوں اور زمیں کی تخلیق میں فکر کرتے رہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب! تو نے یہ سب کچھ بے حکمت اور بے تدبیر نہیں بنایا۔۔۔۔۔
اور
اے ہمارے رب! ہم نے ایک ندادینے والے کو سنا جو ایمان کی ندا دے رہا تھا(مراد نبی کریم ﷺ) کہ لوگو! اپنے رب پر ایمان لاوُ تو ہم ایمان لیے آئے۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ سورۃ عمران۔آیات ۱۹۰ تا ۱۹۴ سے انتساب
کیا علامہ اقبال ان لوگوں میں سے ہیں جو یہ عقل سلیم رکھتے تھے؟فیصلہ آپ پر ہے!
فرمایا
عشق سی پیدا نوائے زندگی میں زیر وبم(عروج وزوال)
عشق سے مٹی کی تصویروں (انسان) میں سوزِ دم بدم(جینے کی روح)
آدمی کے ریشے ریشے میں سما جاتا ہے عشق
شاخِِ گل پہ جس طرح بادِ سحرگاہی کا نم( پھولوں پر صبح کی شبنم)
اور
مردِ خدا کاعمل عشق سے صاحبِ فروغ
عشق ہے اصل حیات،موت ہے اس پر حرام(اللہ کی ذات ہمیشہ قائم رہنے والی ہے)
تندوسبک سیر ہے گرچہ زمانے کی رو( زمانے کی گردش تیز ہے)
عشق خود ایک سیل (طوفان) ہے،سیل کو لیتا ہے تھام
عشق کی تقویم میں عصررواں کے سوا
اور زمانے بھی ہیں جن کا نہیں کوئی نام!( گلیکسی میں جو دنیا آباد ہیں جن کا کوئی شمار اور علم نہیں)
عشق دمِ جبریل،عشق دلِ مصطفیٰﷺ(دل رسولِ کریم جو اللہ کی اطاعت سے منور تھا)
عشق خدا کا رسول،عشق خدا کا کلام۔۔۔
بالِ جبریل
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔