میری زندگی کا مقصد تیرے دین کی سرفرازی
میں اسی لئے مسلماں، میں اسی لئے نمازی
یہاں پر علامہ صاحب نے اپنے مسلمان ہونے اور نماز و روزہ اور دیگر ارکان اسلام کی ادائیگی کا مقصد بتایا ہے، کہ میں مسلمان صرف اور صرف اس مقصد کے لئے ہوں کہ تیری دین کی سرفرازی ہو سکے، تیرے دین کی کامیابی ہو سکے، مگر آج ہم اس مقصد سے عاری ہیں، نہ تو آج ہم میں اسلام نام کی کوئی چیز ہے اور نہ ہی ہماری نماز باقی رہی، ہم نے مسجدیں تو بہت خوبصورت بنا دیں، لیکن ہماری نمازیں خوبصورت نہ رہیں، بلکہ نمازیں ہی نہ رہیں۔ ہم خود کو مسلمان تو کہلواتے ہیں، لیکن کبھی مسلمان ہونے کا ثبوت نہیں دیا، مسلمان ہونے کا حق ادا نہیں کیا۔۔۔۔۔
جس کی وجہ سے آج اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دین پوری دنیا میں پسپا ہو رہا ہے اور دین کے نام پر طرح طرح الزام لگائے جارہے ہیں اور ہم خاموشی سے ان کو سن رہے ہیں اور ان کو قبول کر رہے ہیں، اس سے بڑھ کر مسلمانوں کی شکست اور کیا ہوگی، پلیز سوچیں اس کے متعلق۔۔۔۔۔
میں اسی لئے مسلماں، میں اسی لئے نمازی
یہاں پر علامہ صاحب نے اپنے مسلمان ہونے اور نماز و روزہ اور دیگر ارکان اسلام کی ادائیگی کا مقصد بتایا ہے، کہ میں مسلمان صرف اور صرف اس مقصد کے لئے ہوں کہ تیری دین کی سرفرازی ہو سکے، تیرے دین کی کامیابی ہو سکے، مگر آج ہم اس مقصد سے عاری ہیں، نہ تو آج ہم میں اسلام نام کی کوئی چیز ہے اور نہ ہی ہماری نماز باقی رہی، ہم نے مسجدیں تو بہت خوبصورت بنا دیں، لیکن ہماری نمازیں خوبصورت نہ رہیں، بلکہ نمازیں ہی نہ رہیں۔ ہم خود کو مسلمان تو کہلواتے ہیں، لیکن کبھی مسلمان ہونے کا ثبوت نہیں دیا، مسلمان ہونے کا حق ادا نہیں کیا۔۔۔۔۔
جس کی وجہ سے آج اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دین پوری دنیا میں پسپا ہو رہا ہے اور دین کے نام پر طرح طرح الزام لگائے جارہے ہیں اور ہم خاموشی سے ان کو سن رہے ہیں اور ان کو قبول کر رہے ہیں، اس سے بڑھ کر مسلمانوں کی شکست اور کیا ہوگی، پلیز سوچیں اس کے متعلق۔۔۔۔۔
+ تبصرے + 6 تبصرے
کس بک میں ہے یہ شعر
مجھے کلام اقبال میں یہ شعر نہیں ملا۔ اچھا شعر ہے لیکن نہ جانے کس کا ہے ۔،۔ز
نصراللہ خان عزیز کا سعر ھے
یہ محترم نصر اللہ خان عزیز کا شعر ہے جو محترم ظفراللہ خان صاحب جو کہ اسلامی جمعیت طلبہ کے پہلے ناظم اعلی تھے ان کے والدِ محترم ہیں. یہ شعر اقبال رحہ کے حوالہ سے مشہور ہے مگر دراصل یہ نصراللہ خان صاحب کا شعر ہے.
بھائی یہ بتادیں کہ یہ شعر کس کتاب میں ہے اور ہمیں کہا ملے گا بڑی مہربانی ہوگی آپ کی
علامہ اقبال کا ہے
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔