جس میں نہ ہو انقلاب ،موت ہے وہ زندگی

Thursday, 3 May 20120 تبصرے

جس میں نہ ہو انقلاب ،موت ہے وہ زندگی
روحِ امم کی حیات کشمکشِ انقلاب!
صورت شمشیر ہے دستِ قضا میں وہ قوم
کرتی ہے جو ہر زماں اپنے عمل کا حساب
نقش ہیں سب ناتمام،خونِ جگر کے بغیر
نغمہ ہے سوداے خام، خونِ جگر کے بغیر
بالِ جبریل

روحِ امم۔۔قوموں کی روح
صورتِ شمشیر ہےدستِ قضا۔۔ تلوار کی مانندقضا وقدر۔۔۔ تقدیر کا ہاتھ جو تلوار کی طرح ہے۔۔۔مطلب مضبوط اور ناقابل شکست
ہرزماں۔۔ہر پل، ہر لعمہ
نقش۔ کسی بھی فن کی تخیلات
خونِ جگر۔شدید محنت اور جدوجہد۔۔علم حاصل کرنے کی حقیقی لگن
نغمہ۔۔ پیغام ۔۔۔نظامِ حیات
سودائے خام۔۔نیم دیوانگی۔۔۔مراد نامکمل جذبہ عشق یا کسی بھی فن میں محویت نہ ہونا
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 Secret Wisdom دانائے راز | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی