ذندگانی کی حقیقت کوہ کن سے پوچھ

Thursday 10 May 20120 تبصرے

مندرجہ زیل علامہ اقبال کی نظم خضرِ راہ( بانگِ درا) سے انتساب ہے۔ اس نظم میں علامہ کے وقت کے مسلمانوں کی شکست خوردہ اور ذبوں حالی کو بذریعہ سوالات پیش کیا گیا ہے۔خلافت مسلمہ کا خاتمہ اور عربوں کی ترکوں سے غداری وغیرہ اس نظم کا پس منظر ہیں۔یہ نظم ۱۹۲۱ میں انجمن جماعت اسلام لاہور کے سالانہ اجلاس میں پڑی گئی۔ نظم پڑھتے وقت علامہ اور سامعیں پر گریہ طاری رہا۔۔۔ آپ کو یہ نظم پڑنے کی پیشکش کی جاتی ہے۔۔۔

ذندگانی کی حقیقت کوہ کن سے پوچھ
جوئے شیر و تیشہ وسنگِ گراں ہے زندگی
بندگی میں گھٹ کے رہ جاتی ہے اک جوئے کم آب
اور آزادی میں بحرِ بیکراں ہے زندگی
آشکارا ہے یہ اپنی قوتِ تسخیر سے
گرچہ مٹی کے پیکر میں نہاں ہے زندگی
قلزم ہستی سے تو ابھرا ہے مانندِ حباب
اس زیاں خانے میں تیرا امتحاں ہے زندگی

کوہ کن۔۔۔ پہاڑ کھودنے والا۔۔۔ایرانی داستانِ عشق شیریں فرہاد کا فرہاد جو شیریں کی جدائی میں مارا مارا پھرتا رہا اور جس کے پہاڑ کھودنے سے دودھ کی نہر جاری ہوئی۔جو اس کے عشق کا سچا او رپاک ہونے کی دلیل تھی
جوئے شیر۔دودھ کی ندی
تیشہ۔۔پتھر کاٹنے والا لوہے کا اوزار
سنگِ گراں ۔۔بھاری پتھر۔مراد پہاڑ جسے فرہاد نے کاٹا۔ مطلب اگر مسلماں بھی اپنے ایمان میں سچے ثابت ہوئے تو انکی محنت بھی رنگ لائے گی
بندگی۔غلامی اور محکومی
جوئے کم آب۔۔تھوڑے پانی والی ندی
بحرِ بیکراں۔۔ سمندر جس کا کوئی کنارا نہیں۔۔آزادی انسان کی نمود و نشو کے لیے نعمت عظیم ہے
قوتِ تسخیر۔۔فتح کرنے اور تابع رکھنے کی قوت
مٹی کا پیکر۔۔انسانی جسم
نہاں۔پوشیدہ
قلزم ہستی۔۔وجود کا سمندر۔مراد کائنات
ابھرنا۔اونچا ہونا
مانندِ حباب۔۔پانی پر بلبلے کی طرح
زیاں خانہ۔نقصان کا گھر۔۔۔ مطلب یہ دنیا اور اسکے لالچ اور فریب جو انسان کو اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے سے غافل کر دیتے ہیں۔علامہ فرما رہے ہیں کہ یہ زندگی آپ کے لیے اللہ کی طرف سے ایک امتحان ہے کہ اس کی عظمت اور نوازشات کے آپ کتنے قائل ،اطاعت اور شکر گزار ہیں۔دنیا آپ کے لیے پر کشش بنائی گئی ہے کہ تو اپنے رب کا کتنا تابع فرماں ہے۔ جو یہ امتحان میں کامیاب ہوگا وہ دونوں جہاں میں کامیاب اور اللہ کی کرم نوازی کا مستحق ہو گا اور جو صرف اس نقصان کو ہی سب کچھ سمجھے گا اسے یہ نقصان بے شک ملتا رہے گا مگر جتنا یہ اس میں ڈوبتا جائے گا دونوں جہاں میں اللہ اسے سزا دے گا۔
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 Secret Wisdom دانائے راز | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی