خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے

Saturday 5 May 20120 تبصرے

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
خودی کیا چیز ہے، خودی ہے انسان کی روح، اور انسان کانفس، جس کی حفاظت کا حکم اللہ پاک نے قرآن مجید میں بھی حکم دیا ہے اور اسی نفس کی حفاظت جب انسان کرتا ہے اور اپنے جسم اور صورت کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق ڈھال لیتا ہے اور خود کو اس طرح بنا لیتا ہے، جیسے میرے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھے۔ تو پھر خود اللہ پاک قرآن مجید میں فرماتا ہے کہ اللہ پاک اس کے ہاتھ بن جاتا ہے اور وہ وہی کرتا ہے جو اللہ پاک چاہتا ہے اور اسی چیز کو چھوتا ہے جسے اللہ پاک نے اس کے لئے حلال کیا ہوتا ہے اور اللہ پاک اس کی آنکھیں بن جاتا ہے، اور وہ صرف اسی چیز کو دیکھتا ہے جسے اللہ پاک دیکھنے کا حکم دیتا ہے اور اس کے کان بن جاتا ہے اور وہی آواز سنتا ہے جسے اللہ پاک سننے کا حکم دیتا ہے۔
جب انسان کو یہ مقام مل جاتا ہے اور اللہ پاک اس کے کان اور آنکھ بن جاتا ہے تو پھر اللہ پاک وہی تقدیر لکھتا ہے جو بندے کی خواہش ہوتی ہے۔ اللہ پاک اس کی رضا کے بغیر کوئی کام نہیں کرتا ہے۔۔۔۔ اور آج ہم مسلمانوں کی حالت بہت ابتر ہے کہ ہماری خودی اور ہمارا نفس ہمارے کنٹرول میں نہیں ہے اور ہم ہر وہ غلط کام کرتے ہیں جس کا اللہ پاک نے نہ کرنے کا حکم دیا ہے اور ہر وہ برائی ہم میں پائی جاتی ہے جس سے اللہ پاک نے سختی سے منع فرمایا ہے۔۔۔۔۔
جب تک ہم اپنی خودی پر کنٹرول نہیں کریں گے اور اپنے اندر خودی کو اجاگر نہیں کریں گے اس وقت تک ہم کامیابی حاصل نہیں کر سکتے اور اس وقت تک ہم دشمنان اللہ پر قابو نہیں پا سکتے۔۔۔۔
اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں اپنی خودی کو اجاگر کرنے کی توفیق دے اور ہمیں سیدھا رستہ دکھائے۔۔۔۔
محمد عاطف سعید۔
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 Secret Wisdom دانائے راز | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی