ہزاران سال با فطرت نشستم

Tuesday 12 June 20120 تبصرے

ہزاران سال با فطرت نشستم
بہ او پیوستم و از خود گسستم
ولیکن سر گذشتم این سہ حرفست
تراشیدم ، پرستیدم ، شکستم

ترجمہ
میں نے ہزاروں سال فطرت سے ہم نشینی اختیار کی
میں اس کے ساتھ پیوست ہو گیا اور اپنے آپ کو فنا کر دیا
لیکن میری تمام تر سرگزشت ان تین حروف پر مشتمل ہے
میں تراشتا ہوں، پوجتا ہوں اور توڑ دیتا ہوں

ساحل افتادہ گفت گرچہ بسے زیستم
ہیچ نہ معلوم شد آہ کہ من چیستم
موج ز خود رفتئہ تیز خرامید و گفت
ہستم اگر میروم گر نروم نیستم

ترجمہ: سمندر کے ایک ویران ساحل نے کہا کہ طویل زندگی گزارنے کے بعد بھی یہ معلوم نہ ہوا کہ میں کون ہوں؟ اس دوران پانی کی تیز لہر آئی اور کہا کہ میرا وجود طغیانی سے قائم ہے اگر کھڑی رہوں تو میرا وجود فنا ہوجائے۔

دو صد دانا دریں سخن گفت
سخن نازک تر از برگ سمن گفت
دو سو عقل مندوں نے یعنی بہت سے دانشوروں اور مفکروں نے اس مجلس یعنی اس دنیا میں یا میری قوم سے بہت سی باتیں کیں- ایسی باتیں جو سمن کے پھول کی پتی سے بھی نرم تھیں۔
ولے بامن بگوآں دیدہ ور کیست
کیست کےخارے دید و احوال چمن گفت
لیکن مجھ سے کہو کہ وہ کونسا (اہل چمن کے صحیح حال کو) دیکھنے والا تھا کہ جس نے کانٹوں کو (مسلمان قوم کی حالت خراب اور مصائب کو) دیکھ کر ان سے چمن کے احوال کی بات کی ہو یعنی انہیں یہ کہا ہو کہ تم کانٹوں سے نہ گھبراؤ یہ چمن کا حصہ ہیں پھول پیدا کرنے کی کوشش کرو یا انہیں ماضی کی روایات اور تاریخ سے آشنا کر کے جو چمن کی طرح پربہار تھی ان کو موجودہ خزاں کی حالت سے نکل کر پھر اس بہار کو پیدا کرنےکے لیے کہا ہو (وہ صرف میں تھا
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 Secret Wisdom دانائے راز | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی