علامہ محمد اقبال رحمہ اللہ اورنام نہاد دانش فروش

Thursday 3 May 20120 تبصرے

علامہ محمد اقبال رحمہ اللہ اورنام نہاد دانش فروش
===============================
حکیم الامت،مصورپاکستان علامہ محمد اقبال رحمہ اللہ کے یوم ولادت پرعلامہ محترم کے کارناموں،خدمات اور عظمتوں اور رفعتوں کا مکمل احاطہ کرناشاید میرے جیسےکم علم آدمی کے بس کی بات نہیں ہے۔ آپ کے زندہ و جاوید کارناموں کے تذکروں سے تاریخ کی کتب بھری پڑی ہیں۔ آپ کےذکر کے بغیر نہ تو پاکستان مکمل ہوتا ہے اور نہ تاریخ پاکستان۔ پاکستان کیا، ایران،ترکی،ہندوستان،وسط ایشیا ،الغرض عرب وعجم سارا علامہ کا ممنون احسان ہےکہ انھوں نے شاعری کومحض تذکرہ محبوب اور حسن وعشق سے نکال کر ایک مقصد بخشا۔ علم وادب کو نئی راہیں اور نئی جہتیں عطاء کیں۔مسلمانان برصغیر کے اندر ایک نئی روح پھونکی۔ خودی کادرس دے کراغیار کی غلامی سے نکلنے کا سبق سکھایا۔ آزادی و حریت کی وہ چنگاری دل مسلم میں فروزاں کی کہ دنیا بھر کی آزادی و خود مختاری کی تحریکیں اسی سے اپنی تاریک راہوں کو روشنی بخشتی ہیں۔
مجھ ناچیز میں اتنی ہمت کہاں کہ میں علامہ اقبال کی عظمتوں کا احاطہ کر سکوں ۔ اس لیے اس محفل میں میں علامہ کے کارناموں کا تذکرہ کرنے کے بجائے ان نام نہاد دانش وروں یا بالفاظ دیگر دانش فروشوں کا تذکرہ کروں گا جو علامہ اقبال کے خلاف زہر اگلتے اور ان کے کارناموں کو دھندلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایک ایسے ہی دانش فروش کا ایک مضمون گزشتہ دنوں میری نظر سے گزرا ہے جو جرمنی سے سید جمال الدین نامی شخص نے لکھا ہے۔مذکورہ آرٹیکل اس کالم کے ساتھ منسلک ہے۔ قارئین مضمون نگار کے دلائل سے اس کے علم وعقل کی کاملیت کا اندازہ کرسکتے ہیں۔آج کل بیرون ملک جانے اور وہاں سیاسی پناہ حاصل کرنے کی دھن میں یہ روایت چل نکلی ہے کہ اپنے ملک،قوم اور مذہب کے خلاف کچھ لکھو۔یا بنیاد پرست مسلمانوں اور اسلامی عقائد واحکام کے خلاف زہر اگلو اور پھر سفید فام آقاؤں سے سیاسی پناہ طلب کرکے اپنی دنیا سنوار لو۔ یا پھر اپنے آپ کومسلمانوں کا دشمن ظاہر کرکے اپنی تہذیب اور مذہب کے خلاف بغاوت کرکے اہل مغرب کی نظروں میں معتبر ہوجاؤ۔
اسی طرح کے آستین کے سانپ یہ صاحب بھی ہیں جنہوں نے علامہ اقبال کی شاعری سے ایسے نکتے ڈھونڈ نکالے ہیں، جو شاید شیطان کو بھی نظر نہ آئے ہوں گے۔
بچوں کے لیےآپ کے مشہور ترانے:
سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا
کے الفاظ سے مضمون نگار نے یہ مطلب برآمد کیا ہے کہ تمام مسلمان مکہ اور مدینہ کوساری دنیا سے مقدس مقام مانتے ہیں اور علامہ کی نظروں میں ہندوستان مکہ اور مدینہ سے زیادہ مقدس ہے۔ قربان جاؤں مضمون نگار کی علمیت اور سوچ سے۔ اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ اگر ہم پاکستان کو پاک وطن کہیں گے تو موصوف اس سے یہ مراد لیں گے کہ باقی ساری دنیا ناپاک ہے۔سبحان اللہ۔سید جمال الدین کی سوچ کوسلام ہے
اس کے علاوہ اگر رام اور گوتم بدھ کے بارے میں علامہ نے کچھ اچھے الفاظ کہے ہیں تو وہ دنیا کی بہت بڑی اقوام کے راہ نما ہیں۔ ان کی تعلیمات نے ان کی قوموں پر بہت گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ بہت سے مسلمان علماء اس بات کے قائل ہیں کہ ممکن ہے رام اور گوتم وغیرہ ابنیاء میں سے ہوں۔ کیونکہ اللہ نے ہرقوم اور ہر علاقے میں اپنا پیغمبر بھیجنے کا ذکر قرآن میں کیا ہے۔ ہمیں چونکہ اللہ نے قرآن میں چند ابنیاء کے نام بتائے ہیں اس لیے ہم یقینی طور پر ان کو خدا کا پیغبر نہیں کہ سکتے۔ چونکہ ہمارے پاس نہ تو ان کے پیغمبر ہونے کا کوئی قطعی ثبوت ہے اور نہ ہی اس بات کا قطعی ثبوت ہے کہ وہ پیغمبر نہیں تھے۔ البتہ ان کی تعلیمات اور کتب میں بہت سی ایسی باتیں موجود ہیں جویہ ثابت کرتی ہیں کہ یہ سارا کلام صرف انسانی نہیں ہوسکتا۔ ممکن ہے وہ انبیاء ہوں اور جس طرح باقی انبیاء کی تعلیمات میں تحریف ہوئی ہے ان کی تعلیمات کا حلیہ بھی ان کے پیروکاروں نے بدل ڈالا ہو۔
مضمون نگار نے ان باتوں کا سہارا لے کر علامہ اقبال کی شخصیت کو دھندلانے کی کوشش کی ہے۔اور علامہ جیسی عالمی شخصیت کو غلام احمد قادیانی کے ساتھ موازنہ کرکے دلیل دی ہے کہ غلام احمد قادیانی اگر امتی نبی نہیں ہوسکتے تو علامہ بھی حکیم الامت نہیں ہیں۔قربان جاؤں مضمون نگار کے دلائل کے اور الفاظ کی کھینچاتانی کے۔ قارئین کومضمون پڑھ کے دلائل کے بودے پن کا احساس یقینا خود ہی ہوجائے گا۔ آخر میں انھوں نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ حضرت علامہ کوئی حکیم الامت نہیں ہیں بلکہ سرکاری اسٹیبلشمنٹ کو ایک پنجابی ہیرو کی ضرورت تھی اس لیے انھوں نے علامہ کویہ خطاب دیا ہے۔
مضمون نگار کی باقی ہفوات آپ منسلک مضمون سے پڑھ سکتے ہیں۔ مضمون نگار کے طرز نگارش اور دلائل سے مضمون کا مقصد جو مجھے سمجھ آیا ہے وہ شاید جرمنوں کی نظروں میں خود کو عالم فاضل اور زبردست قسم کا نقاد ظاہر کے کچھ فوائد حاصل کرنے کے سوا اور کیا ہوسکتا ہے۔
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 Secret Wisdom دانائے راز | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی